Sunday, September 22, 2024

تعارف جامعہ نظامیہ حیدرآباد الہند - Introduction of Nizamiya University, Hyderabad, India

https://taleemaat.blogspot.com/2024/09/introduction-of-nizamiya-university.html


بسم الله الرحمن الرحيم

 العِلْمُ حَيَاةُ الإِسْلَامِ وَعِمَادُ الدِّينِ ( كنز العمال)

(علم اسلام کی زندگی اور دین کا ستون ہے)

اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعٰلَمِينَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰى سَيِّدِ الْمُرْسَلِينَ مُحَمَّدٍ وَآلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَ

    جامعہ نظامیہ کو عارف بالله شیخ الاسلام حضرت علامہ حافظ محمد انوار اللہ فاروقی فضیلت جنگ علیہ الرحمہ جنہیں "فقیہ ملت" کے لقب سے بھی جانا جاتا ہے نے ۱۲۹۲ ھ  ۱۸۷۲ء میں تقوی و توکل کی اساس پر علم دین کی اشاعت کیلئے قائم فرمایا۔ یہ ایک اقامتی دینی درسگاہ ہے۔ جو علم دین کی تعلیم واشاعت میں مصروف ہے۔ اس مرکزی درس گاہ سے لاکھوں طالبان علم فیض یاب ہوئے ۔ إن شاء اللہ العزیز تا قیامت اس کا علمی فیض جاری رہے گا۔

 جامعہ نظامیہ اور بارگاہ نبوت: اس درسگاہ کی عظمت اور مقبولیت کا اس خواب سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ ۲۲ ذو الحجہ ١٣٢١هـ جامعہ کے جلسہ تقسیم اسناد میں مشاہیر علماء و مشائخ علم دوست و اصحاب شریک تھے ۔ حضرت مولانا عبد الصمد قندھاری اپنے دست مبارک سے اسناد تقسیم فرما رہے تھے ۔ جلسہ میں مولانا مفتی رکن الدین صاحب نے فضیلت علم پر تقریر کی اور حضرت مولانا شاہ عبد الحق صاحب مصنف تفسیر حقانی نے تعلیم علوم دینیہ کی ضرورت اور اہمیت پر بڑی عالمانہ تقریر کی۔ اس شب حضرت مولانا شرف الدین صاحب ردولوی نے عالم رویاء میں دیکھا کہ حضور ختم المرسلین رحمۃ للعالمین سرور کائنات معلم کتاب و حکمت محمد رسول الله ﷺ ارواحنا فداہ بر آمد ہیں اور اسناد کو اپنے دستخط خاص سے مزین فرمانے کیلئے طلب فرما رہے ہیں۔ چنانچہ منتظم مدرسہ سندیں لے کر حاضر ہوئے يہ بشارت تمام وابستگان نظامیہ کیلئے ہے کہ ان کی سعی قبول بارگاہ حضور رحمۃ للعالمین ہوئی۔ اس مبارک ومسعود خواب کو حضرت شیخ الاسلام بانی جامعہ نے اپنے مضمون "نصاب تعلیم" میں ذکر فرمایا جو مجلس ندوۃ العلماء کے ماہنامہ علمي رسالہ  "الندوۃ" شعبان ۱۳۲۲ ہجری میں طبع ہوا۔ اس بشارت اور برکات کا نتیجہ ہے کہ جامعہ سے ایسے ایسے علماء پیدا ہوئے جو اپنے علمی کارناموں درس و تدریس مواعظ و نصائح، تصنیف و تالیف اور تصحیح وتعلیق کے ذریعہ ہند وبیرون ہند اسلام اور مسلمانوں کی بے لوث خدمات انجام دیتے رہے اور دیتے جا رہے ہیں۔ ان علماء نے ہمیشہ حضرت بانی جامعہ قدس سرہ کے مسلک اعتدال کو جو اسلام کی بنیادی خصوصیت ہے حرز جان بنا رکھا ہے۔ دین کی     توضیح اور ترجمانی میں حکمت اور موعظت کو شعار بنایا۔ غلو اور افراط و تفریط سے اپنے کو بچائے رکھا۔ آج علمی و دینی بصیرت اور و خاص کر فکر و نظر میں توازن نہ ہونے کی وجہ ملت میں مختلف خرابیاں پیدا ہو گئی ہیں۔ اس کے سدباب کیلئے ضروری ہے کہ جامعہ نظامیہ کے فیضان اور اس کے مسلک اعتدال کو عام کیا جائے ۔ تا کہ مذہب اور مسلک وغیرہ کے نام پر روز کے جھگڑے باہمی نفرت اور بگاڑ مسلم معاشرہ سے ختم ہو جائے اور سارے اہل ایمان واسلام میں باہمی اتحاد و اتفاق قائم ہو۔

قرآنِ حکیم حیات کا مکمل اور اخری دستور ہے ۔ بموجب فرمان الہی ہر بڑی ابادی میں ایسے علماء پیدا ہوں جو افراد اور قوم کو احکام اسلام سے واقف کروائیں اور ان میں خوف الہی پیدا کریں اسی اعلی مقصد کی تکمیل کے لیے حضرت شیخ الاسلام عارف باللہ حافظ محمد انوار اللہ فاروقی فضیلت جنگ قدس سره العزیز نے جامعہ نظامیہ کی بنیاد رکھی جس میں 16 سالہ مدت تعلیم کے ذریعے از ابتداء تا انتہا حدیث، فقہ، عقائد و کلام اور عربی ادب، سیرت و تاریخ کي اعلی تعلیم کا انتظام ہے اور شعبہ حفظ قران مجید ، دارالافتاء، شعبہ تحقیق اور لڑکیوں کی اعلی تعلیم کے لیے کلیۃ البنات (لڑکیوں کا کالج ) بھی ہے۔ 

جامعہ نظامیہ اپنے قیام سے آج تک علم دین کی اشاعت اور ملت اسلامیہ کی دینی رہبری میں مصروف ہے اس سرچشمہ علم و عرفان سے لاکھوں طالبان علم سیراب ہوئے اور ملک وہ بیرون ملک خدمت علم دین میں مشغول ہیں ریاست اور بیرونی ریاست میں 292 مدارس اس سے ملحقہ ہیں، جدہ میں بھی اس کی شاخ کا قیام عمل میں آیا۔

جامعہ نظامیہ ایک اقامتی اسلامی یونیورسٹی ہے جہاں تعلیم کے علاوہ طلبہ کے قیام و طعام اور دیگر ضروریات کا باقاعدہ انتظام ہے تاکہ طلبہ سہولت اور اطمینان کے ساتھ علم دین حاصل کریں۔

جامعہ نظامیہ کے اسناد کو عثمانیہ یونیورسٹی حیدراباد ،مولانا ازاد اردو نیشنل یونیورسٹی اور مشرقی وسطی کی بیشتر جامعات تسلیم کرتی ہیں جامعہ نظامیہ کے فارغین جامعہ ازہر مصر میں بھی زیر تعلیم ہیں جامعہ نظامیہ میں دارالافتاء قائم ہے جس سے روزانہ فتاوے جاری ہوتے ہیں اور انٹرنیٹ Email: fatwa@jamianizamia.org سے بھی فتاوے حاصل کیے جا رہے ہیں۔



    مجلس اشاعت العلوم: حضرت بانی جامعہ نے علوم اسلامیہ کے نشر و اشاعت اور تصنیف و تالیف کے لیے ایک علمی اور تحقیقاتی ادارہ مجلس اشاعت العلوم قائم فرمایا تھا اب تک اس وسیع ادارہ سے سو سے زائد علمی اور بصیرت افروز کتب شائع ہوئیں یہ ادارہ انقلاب زمانہ کے باوجود بانی جامعہ قدس سرہ کے مقصد و منشاء کے مطابق تصنیف و تالیف میں مصروف ہے قدیم مطبوعات سلسلہ وار دوبارہ اور بعض کتب کو سہ بارہ بھی طبع کروایا گیا۔ حضرت مولانا مفتی ركن الدین صاحب قدس سره کے جاری کیے ہوئے جملہ فتاوی ایک جلد میں اور فقہ کی عام فہم کتاب نصاب اہل خدمات شرعیہ کو دوبارہ ترتیب جدید کے ساتھ کمپیوٹرئزڈ کر کے آفسیٹ پر اردو اور انگریزی میں طبع کروایا گیا ہے، نیز ہر سال بموقع جلسہ سالانہ جامعہ تحقیقاتی کتب کی طباعت ہوتی رہتی ہیں۔
 


 

Like & Share on WhatsappFacebook, twitter, Pinterest

Follow this Blog.

https://taleemaat.blogspot.com/

Fiqhi Masail-Namaz, Roza, Zakat & Digar ke liye yaha click karen

Contact karne ke liye yaha click karen

Allah walon se dosti karna chahate hain to yaha click karen

Dua & Wazaif ke liye yaha click karen

Naat shareef & Salaam ke liye yaha Click karen

No comments:

Post a Comment

Popular posts