Tuesday, October 28, 2025

نجاتِ آخرت — ایک ذاتی ذمہ داری -Nijaat-e-Aakhrat — Aik Zaati Zimmedari

 

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ٱلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَالَمِينَ وَٱلصَّلَاةُ وَٱلسَّلَامُ عَلَىٰ أَشْرَفِ ٱلْأَنْبِيَاءِ وَٱلْمُرْسَلِينَ وَعَلَىٰ آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَط اَمَّا بَعْدُ۝


🕋 عنوان:

نجاتِ آخرت — ایک ذاتی ذمہ داری


🌿 تمہید:

زندگی کی دوڑ میں ہم اکثر دوسروں کے طرزِ عمل پر نگاہ رکھتے ہیں، مگر قرآنِ کریم انسان کو بار بار یہ یاد دہانی کرواتا ہے کہ نجاتِ آخرت کسی اور کے سہارے پر نہیں، بلکہ اپنی سعی و کوشش پر منحصر ہے۔ ہر شخص اپنے اعمال کا ذمہ دار ہے — نہ کسی کی نیکی تمہیں فائدہ دے سکتی ہے، نہ کسی کا گناہ تمہیں نقصان پہنچا سکتا ہے، جب تک کہ تم خود عملِ صالح کے راستے کو اختیار نہ کرو۔


📖 قرآنِ کریم کی آیات (انفرادی ذمہ داری کے بیان میں):

آیت سورۃ و آیت نمبر ترجمہ (سیرتُ الجنان)
فَمَنْ أَبْصَرَ فَلِنَفْسِهِ سورۃ الانعام، آیت 104 پھر جس نے دیکھ لیا، اس نے اپنی بھلائی کے لیے دیکھا۔
مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ سورۃ الجاثیہ، آیت 15 جس نے نیکی کی، تو وہ اپنی ہی جان کے بھلے کے لیے۔
وَمَنْ شَكَرَ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِ سورۃ النمل، آیت 40 اور جو شکر کرے تو وہ اپنی ہی بھلائی کے لیے شکر کرتا ہے۔
وَمَنْ تَزَكَّىٰ فَإِنَّمَا يَتَزَكَّىٰ لِنَفْسِهِ سورۃ فاطر، آیت 18 اور جو پاکیزگی اختیار کرے، تو وہ اپنی ہی جان کے لیے۔
وَمَنْ جَاهَدَ فَإِنَّمَا يُجَاهِدُ لِنَفْسِهِ سورۃ العنکبوت، آیت 6 اور جو جہاد (كوشش) کرتا ہے تو وہ اپنی ہی جان کے لیے کرتا ہے۔ 
فَمَنِ اهْتَدَىٰ فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ سورۃ یونس، آیت 108 تو جو ہدایت پائے گا، اپنی ہی بھلائی کے لیے پائے گا۔ 
وَمَنْ يَبْخَلْ فَإِنَّمَا يَبْخَلُ عَنْ نَفْسِهِ سورۃ محمد، آیت 38 اور جو بخل کرتا ہے تو اپنی ہی جان سے بخل کرتا ہے۔
فَمَنْ نَكَثَ فَإِنَّمَا يَنْكُثُ عَلَىٰ نَفْسِهِ سورۃ الفتح، آیت 10 تو جو عہد توڑے گا وہ اپنے ہی نقصان کے لیے توڑے گا۔
وَمَنْ يَكْسِبْ إِثْمًا فَإِنَّمَا يَكْسِبُهُ عَلَىٰ نَفْسِهِ سورۃ النساء، آیت 111 اور جو گناہ کمائے گا تو وہ اپنی ہی جان پر کمائے گا۔

🌸 خلاصہ:

ان آیاتِ کریمہ سے ہمیں انفرادی ذمہ داری اور اس کے نتائج کو برداشت کرنے کا مفہوم نہایت واضح انداز میں سمجھ آتا ہے۔ آخرت میں نجات ایک ذاتی منصوبہ ہے — ہمیں دوسروں کی کوتاہی پر نہیں، بلکہ اپنی جان کے حق میں کی گئی کوتاہی پر ملامت کیجائے گی۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کریں اور مایوس نہ ہوں۔ 


محمد عظمت الله نظامي عفی عنہ

 

 

Like & Share on Whatsapp, Facebook, twitter, Pinterest

Follow this Blog.

Fiqhi Masail-Namaz, Roza, Zakat & Digar ke liye yaha click karen

Contact karne ke liye yaha click karen

Allah walon se dosti karna chahate hain to yaha click karen

Dua & Wazaif ke liye yaha click karen

Naat shareef & Salaam ke liye yaha Click karen



Monday, October 27, 2025

کیا فوت شدہ لوگ آپس میں نیکیاں دے سکتے ہیں؟ - Kya Fauth Shuda Log Aapas Mein Nekiyan De Sakte Hain?

 

 

 

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ٱلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَالَمِينَ وَٱلصَّلَاةُ وَٱلسَّلَامُ عَلَىٰ أَشْرَفِ ٱلْأَنْبِيَاءِ وَٱلْمُرْسَلِينَ وَعَلَىٰ آلِهِ وَصَحْبِهِ أَجْمَعِينَط اَمَّا بَعْدُ۝

سوال:-

کیا فوت شدہ لوگ آپس میں ایک دوسرے کو نیکیاں دے سکتے ہیں؟

Marhoom kelie Dua e Maghfirat aur Esal e Sawab - مرحومین کے لئے دعائے مغفرت اور ایصال ثواب 

Sawal:

Kya fauth shuda log aapas mein ek dosre ko nekiyan de sakte hain?

جواب:

یہ سوال دراصل "ایصالِ ثواب" اور "قیامت کے دن نیکیوں و گناہوں کے تبادلے" سے متعلق ہے۔

اس کا صحیح فہم حاصل کرنے کے لیے ہمیں دنیا میں ایصالِ ثواب اور آخرت میں عدلِ الٰہی کے تحت نیکیوں کی منتقلی، ان دونوں کو الگ الگ سمجھنا ضروری ہے۔

1. دنیا میں ایصالِ ثواب (نیکیوں کا ہدیہ دینا) دنیا میں زندہ شخص اپنی نیکیوں کا ثواب کسی دوسرے کو ہدیہ کر سکتا ہے۔ اس کا ثبوت حدیث سے ملتا ہے۔

احادیث سے ثبوت:

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"إِذَا مَاتَ الإِنسَانُ انْقَطَعَ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثٍ..."

”جب انسان مر جاتا ہے تو اس کے عمل منقطع ہو جاتے ہیں، سوائے تین کے: صدقۂ جاریہ، نفع دینے والا علم، یا نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے“۔

(صحیح مسلم)

اس سے معلوم ہوا کہ میت کے لیے دعا و صدقہ نفع دیتا ہے۔

ایک شخص نے عرض کیا:

”یا رسولَ الله! میری والدہ کا انتقال ہو گیا، اگر میں اُن کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا انہیں ثواب ملے گا؟“

آپ ﷺ نے فرمایا: ’ہاں‘

(صحیح بخاری)

اس سے واضح ہوتا ہے کہ زندہ شخص اپنی نیکی میت کو دے سکتا ہے۔

2. کیا فوت شدہ لوگ آپس میں نیکیاں دے سکتے ہیں؟

جب کوئی شخص فوت ہو جاتا ہے تو اس کا عمل منقطع ہو جاتا ہے،

یعنی وہ نہ خود کوئی نیا عمل کر سکتا ہے اور نہ کسی کو اپنی نیکی دے سکتا ہے۔

قرآن سے اشارہ:

﴿وَأَنْ لَيْسَ لِلْإِنْسَانِ إِلَّا مَا سَعَىٰ﴾

”اور انسان کے لیے وہی ہے جس کی اس نے کوشش کی“۔(سورۃ النجم، آیت 39)

یہ آیت بیان کرتی ہے کہ انسان کو اپنی کوشش کا بدلہ ملتا ہے،

اس لیے: ایک میت دوسری میت کو نیکیاں نہیں دے سکتی، کیونکہ دینے کے لیے نیت و ارادہ ضروری ہے، جو موت کے ساتھ ختم ہو جاتا ہے۔

فقہائے اہلِ سنت کے نزدیک:

”زندہ شخص میت کو ثواب پہنچا سکتا ہے، مگر میت سے میت کو ایصالِ ثواب ممکن نہیں،

کیونکہ میت کے لیے عمل و ارادہ ختم ہو چکا ہوتا ہے“۔

3. قیامت کے دن نیکیوں کا تبادلہ، عدلِ الٰہی کے تحت

قیامت کے دن البتہ اللہ تعالیٰ کے عدل و فیصلے سے نیکیوں اور گناہوں کا تبادلہ ہوگا۔

یہ بندوں کی مرضی سے نہیں، بلکہ اللہ کے حکم سے ہوگا۔

حدیثِ مفلس:

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"إِنَّ الْمُفْلِسَ مِنْ أُمَّتِي مَنْ يَأْتِي يَوْمَ القِيَامَةِ بِصَلَاةٍ وَصِيَامٍ وَزَكَاةٍ، وَيَأْتِي قَدْ شَتَمَ هَذَا، وَقَذَفَ هَذَا، وَأَكَلَ مَالَ هَذَا، وَسَفَكَ دَمَ هَذَا، وَضَرَبَ هَذَا، فَيُعْطَى هَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ، وَهَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ، فَإِنْ فَنِيَتْ حَسَنَاتُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْضَى مَا عَلَيْهِ، أُخِذَ مِنْ خَطَايَاهُمْ فَطُرِحَتْ عَلَيْهِ، ثُمَّ طُرِحَ فِي النَّارِ."(صحیح مسلم)

"میری امت کا مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن نماز، روزہ، زکوٰۃ لے کر آئے گا، مگر اس نے کسی کو گالی دی، کسی پر تہمت لگائی، کسی کا مال کھایا، کسی کا خون بہایا، کسی کو مارا، تو ان مظلوموں کو اس کی نیکیوں سے دیا جائے گا، پھر اگر نیکیاں ختم ہو جائیں تو ان کے گناہ اس پر ڈال دیے جائیں گے، پھر اسے جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔"

یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ قیامت کے دن نیکیوں اور گناہوں کی منتقلی ممکن ہے، مگر بندے کی مرضی سے نہیں — صرف اللہ کے عدل کے تحت۔

Fatiha Khwani ke waqt Udh jalane ki shari'i haisiyat kya hai? - فاتحہ خوانی کے وقت اُدھ جلانے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ 

Jawab:

Yeh sawal asal mein “Eesaal-e-Sawab” aur “Qayamat ke din nekion aur gunahon ke tabadilay” se mutaalliq hai.

Is ka sahih samajhna is tarah mumkin hai ke hum duniya mein Eesaal-e-Sawab aur aakhirat mein adl-e-Ilahi ke zariye nekion ki Muntaqili  dono ko alag alag samjhein.

1. Duniya mein Eesaal-e-Sawab (nekion ka hadiya dena): Duniya mein zinda shakhs apni nekion ka sawab kisi doosre ko hadiya kar sakta hai. Is ka saboot hadees se milta hai.

Hadees se daleel:

Rasool Allah ne farmaya:

Jab insaan mar jaata hai to us ke a‘maal ruk jaate hain siwaaye teen ke — sadaqah-e-jariyah, naf‘ dene wale ilm, ya nek aulad jo us ke liye dua kare.”

(Sahih Muslim)

Is se maloom hua ke mayyat ke liye dua aur sadaqah faida mand hoti hai.

Ek sahabi ne arz kiya:

Ya Rasool Allah ! Meri walida ka inteqal ho gaya, agar main un ki taraf se sadaqah karoon to kya unhein sawab milega?”

Aap ne farmaya: “Haan.”

(Sahih Bukhari)

Is se wazeh hota hai ke zinda shakhs apni neki kisi mayyat ko pahuncha sakta hai.

2. Kya fauth shuda log aapas mein nekiyan de sakte hain?

Jab koi shakhs fauth ho jaata hai to us ka amal munqate‘ (band) ho jaata hai, yani wo na koi naya amal kar sakta hai aur na apni nekiyan kisi ko de sakta hai.

Qur’an se ishara:

﴿وَأَنْ لَيْسَ لِلْإِنْسَانِ إِلَّا مَا سَعَىٰ﴾

Aur insaan ke liye wahi hai jiski usne koshish ki.”

(Surah An-Najm, Ayat 39)

Is ayat se maloom hota hai ke har shakhs ko usi amal ka badla milta hai jo usne khud kiya.

Is liye ek mayyat doosri mayyat ko nekiyan nahi de sakti, kiyonke “dene” ke liye niyyat aur irada zaroori hai, jo maut ke baad khatam ho jaata hai.

Fuqhaa-e-Ahl-e-Sunnat ke Nazdeek:

Zinda shakhs mayyat ko sawab pahuncha sakta hai, lekin mayyat se mayyat ko Eesaal-e-Sawab mumkin nahi, kiyonke mayyat ka amal aur irada dono band ho chuke hote hain.”

3. Qayamat ke din nekion ka tabadla (Adl-e-Ilahi ke tehat):

Qayamat ke din nekion aur gunahon ka tabadla Allah Ta‘ala ke adl o faislay ke tehat hoga, yeh bandon ki marzi se nahi, sirf Allah ke hukm se hoga.

Hadees-e-Muflis:

Rasool Allah ne farmaya:

Tarjuma:

Meri ummat ka muflis wo hai jo Qayamat ke din namaz, roza aur zakat lekar aaye, magar usne kisi ko gali di, kisi par tohmant lagayi, kisi ka maal khaaya, kisi ka khoon bahaaya, kisi ko maara, to in mazloomon ko uski nekion se diya jaayega, aur agar nekiyan khatam ho gayin to unke gunah is par daal diye jaayenge, phir ise jahan'num mein daakhil kar diya jaayega.”

Yeh hadees wazeh karti hai ke Qayamat ke din nekion aur gunahon ka tabadla mumkin hai, magar yeh insaan ki marzi se nahi, sirf Allah Ta‘ala ke adl o hukm se hoga.

Naik amal ka sawab - نیک عمل کا ثواب 

والله ورسوله اعلم بالصواب

محمد عظمت الله نظامي عفی عنہ

 


Like & Share on Whatsapp, Facebook, twitter, Pinterest

Follow this Blog.

Fiqhi Masail-Namaz, Roza, Zakat & Digar ke liye yaha click karen

Contact karne ke liye yaha click karen

Allah walon se dosti karna chahate hain to yaha click karen

Dua & Wazaif ke liye yaha click karen

Naat shareef & Salaam ke liye yaha Click karen

Friday, October 24, 2025

سلامِ رضا: مصطفیٰ جانے رحمت پہ لاکھوں سلام - Salam-e-Raza: Mustafa Jane Rehmat Peh Lakhon Salam

 

Mustafa jane rahmet pe lakhon salaam

 

🌹 سلامِ رضا — "مصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام"

(اردو متن + رومن اردو )

 تعارف

اسلامی ادب میں سلام کی ایک خاص اہمیت ہے، خصوصاً وہ سلام جو عشقِ رسول ﷺ سے بھرپور ہو۔ امام احمد رضا خان بریلوی رحمة الله عليه (اعلیٰ حضرت) کا لکھا ہوا سلام "مصطفیٰ جانے رحمت پہ لاکھوں سلام" دنیا بھر میں نعت سے محبت کرنے والوں کے دلوں میں خاص مقام رکھتا ہے۔ یہ سلام ہر جمعہ، میلاد، محافلِ نعت اور روحانی محفلوں میں پڑھا جاتا ہے۔

یہ پوسٹ آپ کے دل کو روشنی عطا کرے گی — ان شاء اللہ۔

 

📚 اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمة الله عليه کا مختصر تعارف

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمة الله عليه 1856ء میں پیدا ہوئے۔ آپ عظیم عالمِ دین، فقیہ، محدّث، مفتی اور عاشقِ رسول ﷺ تھے۔ آپ کا محبتِ مصطفیٰ ﷺ سے لبریز کلام آج بھی روحانیت بخشتا ہے۔ سلامِ رضا آپ کی فنی و روحانی عظمت کا حسین شاہکار ہے۔
 
 

🌹 مصطفیٰ جانے رحمت پہ لاکھوں سلام (اردو متن)

مصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام  شمعِ بزمِ ہدایت پہ لاکھوں سلام

ہم غریبوں کے آقا پہ بے حد درود  ہم فقیرون کی ثروت پہ لاکھوں سلام

جس کی تسکین سے روتے ہوئے ہنس پڑے  اس تبسم کی عادت پہ لاکھوں سلام

دور و نزدیک کے سننے والے وہ کان  کانِ لعلِ کرامت پہ لاکھوں سلام

جس کو باطن میں عالم کی پروا نہ تھی  ایسے بازو کی قوت پہ لاکھوں سلام

غوثِ اعظم امامت تقویٰ و نقا  جلوۂ شانِ قدرت پہ لاکھوں سلام

ایک میرا ہی رحمت میں دعویٰ نہیں  شاہ کی ساری اُمت پہ لاکھوں سلام

کاش محشر میں جب ان کی آمد ہو اور  بھیجے سب ان کی شوکت پہ لاکھوں سلام

مجھ سے خدمت کے قدسی کہیں یا رضا  مصطفیٰ جانے رحمت پہ لاکھوں سلام

ڈال دی قلب میں عظمتِ مصطفیٰ  سیدی اعلیٰ حضرت پہ لاکھوں سلام

🤲 دعا

اللہ تعالیٰ ہمیں عشقِ رسول ﷺ میں ڈوبا ہوا باایمان قلب عطا فرمائے۔ آمین۔

 

📜 Roman Urdu Version (رومن اردو)

Mustafa Jane Rehmat Peh Lakhon Salam           Sham-e-Bazm-e-Hidayat Peh Lakhon Salam
Hum Ghareebon Ke Aaqa Pe Behad Durood      Hum Faqeeron Ki Sarwat Peh Lakhon Salam
Jis Ki Taskeen Se Rote Huye Hans Pare               Us Tabassum Ki Aadat Peh Lakhon Salam
Door-o-Nazdeek Ke Sun'ne Wale Wo Kaan          Kaan-e-Laal-e-Karaamat Peh Lakhon Salam
Jis Ko Batin Mein Aalam Ki Parwa Na Thi           Aise Baazon Ki Quwat Peh Lakhon Salam
Ghaus-e-Azam Imaamat Taqwa-o-Naqa               Jalwa-e-Shaan-e-Qudrat Peh Lakhon Salam
Ek Mera Hi Rehmat Mein Da’awa Nahin               Shah Ki Saari Ummat Peh Lakhon Salam
Kaash Mehshar Mein Jab Un Ki Aamad Ho Aur     Behje Sab Un Ki Shauqat Peh Lakhon Salam
Mujhse Khidmat Ke Qudsi Kahe Ya Raza               Mustafa Jane Rehmat Peh Lakhon Salam
Daald Di Qalb Mein Azmat-e-Mustafa                   Sayyadi Ala Hazrat Peh Lakhon Salam 
 
 

Popular posts